Publisher's Synopsis
Like every ancient country in the world, Iran also has a very old history of storytelling. From the advent of Islam until the 19th century, there are many stories in both prose and poetry that are not fictional but related to the daily life of human being. There is a good list of books written in Iran itself containing short stories. Saadi Shirazi's famous work "Gulstan-e-Saadi" is the best collection of moral stories in the guise of poetry and prose. Every literature is a reflection of its society and its civilization. It has its own mood and distinct terminology, which can sometimes make a reader of another language feel alienated. But the purpose of translation is to expand the scope of our literature by transferring the literature of other languages into our own language and to enhance the beauty of our language and literature by incorporating new terms, idioms and thoughts. This book presents an Urdu translation of selected Persian short stories from a Persian collection and translated by Qamar Ghaffar.
/
دنیا کے ہر قدیم ملک کی طرح ایران میں بھی داستان نویسی کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ ظہورِ اسلام کے بعد سے لے کر انیسویں صدی تک نثر و نظم دونوں میں ایسی داستانوں کی روایت کثرت سے ملتی ہے جن کا تعلق خیالی نہ ہو کر انسان کی روزمرہ زندگی سے ہے۔ "کلیلہ و دمنہ" کے فارسی ترجمے کے علاوہ خود ایران میں داستانوں پر مشتمل لکھی کتابوں کی اچھی خاصی فہرست ہے مثلاً مرزبان نامہ، قابوس نامہ، چہار مقالہ، توتی نامہ، سندباد نامہ، بختیار نامہ اور بہارستانِ جامی وغیرہ۔ دسویں صدی کا بہترین شاہکار "شاہنامہ فردوسی" بھی ایران کی نیم تاریخی داستانوں کا مرقع ہے۔ اسی طرح لیلیٰ و مجنوں، خسرو و شیریں اور اسکندر نامہ جیسی رومانی مثنویاں دراصل منظوم داستانیں ہیں۔ سعدی شیرازی کی شہرہ آفاق تصنیف "گلستانِ سعدی" نظم و نثر کے لبادے میں اخلاقی کہانیوں کا بہترین مجموعہ ہے۔ ہر ادب اپنے سماج اور اپنی تہذیب کا غماز ہوتا ہے۔ اس کا اپنا ایک مزاج اور جداگانہ اصطلاحیں ہوتی ہے جس سے کبھی کبھی کسی دیگر زبان کے قاری کو اجنبیت کا احساس ہو سکتا ہے۔ لیکن ترجمے کا مقصد ہی یہی ہے کہ دوسری زبانوں کے ادب کو اپنی زبان میں منتقل کر کے اپنے ادب کے دامن کو وسیع کریں اور نئی نئی اصطلاحوں، محاوروں نیز فکر کی آمیزش سے اپنی زبان و ادب کے حسن کو دوبالا کریں۔ اس کتاب میں مہدی حمیدی کی ایک فارسی تالیف سے منتخب شدہ فارسی افسانوں کا اردو ترجمہ پیش کیا گیا ہے۔